Saturday 29 September 2012

دو جہانوں کی خبر رکھتے ہیں

دو جہانوں کی خبر رکھتے ہیں

بادہ خانوں کی خبر رکھتے ہیں



خارزاروں سے تعلق ہے ہمیں

گُلستانوں کی خبر رکھتے ہیں



ہم اُلٹ دیتے ہیں صدیوں کے نقاب

ہم زمانوں کی خبر رکھتے ہیں



اُن کی گلیوں کے مکینوں کی سُنو

لا مکانوں کی خبر رکھتے ہیں



چند آوارہ بگولے اے

دو جہانوں کی خبر رکھتے ہیں

No comments:

Post a Comment