Saturday 29 September 2012

میں شاید تم کو یکسر بھولنے والا ہوں

میں شاید تم کو یکسر بھولنے والا ہوں

شاید، جانِ جاں شاید

کہ اب تم مجھ کو پہلے سے زیادہ یاد آتی ہو


ہے دل غمگیں، بہت غمگیں

کہ اب تم یاد دل وارانہ آتی ہو


شمیم دور ماندہ ہو

بہت رنجیدہ ہو مجھ سے


مگر پھر بھی

مشامِ جاں میں میرے آشتی مندانہ آتی ہو

جدائی میں بلا کا التفاتِ

میں شاید تم کو یکسر بھولنے والا ہوں

No comments:

Post a Comment